کورا کاغذ
banner
punjabmale.bsky.social
کورا کاغذ
@punjabmale.bsky.social
45 followers 36 following 17 posts
اشرف المخلوقات
Posts Media Videos Starter Packs
Pinned
یہ بولتے ہوئے لمحے، یہ ڈولتی ہوئی شام
ترے جمال کے صدقے، ترے وصال کے نام
اہل ہوس تــــــو خیر ہوس میں ہوئے ذلیل
وہ بھی ہوئے خراب، محبت جنہوں نے کی

#قومی_زبان
Life can be challenging, unpredictable, and imperfect, but with love, it becomes lovable.
Love transforms life's ordinary moments into extraordinary experiences.
Love is not life, but life is lovable.

Love is the spark that ignites the flame of joy, warmth, and connection.
Life is the canvas where love's masterpiece is painted.
Reposted by کورا کاغذ
سوچوں کی وادی میں برقی لہروں کا اک کردار ہے جو اب نومولود تو نہیں لیکن ہم اسے بزرگ بھی نہیں کہہ سکتے ہاں یہ سچ کہ یہ ابھی لاابالی طبیعیت میں ہے یہی وجہ ہے کہ انسانی نفسیات کو زخمی کر رہی ہے سوچ ایک احساس اور منفی احساس کبھی بھی خوشی تقسیم نہیں کرتا۔
#اردوفخراپنا
Reposted by کورا کاغذ
جب ماں باپ نہ ہوں تو زندگی میں بہت اندھیرا ہوتا ہے پھر کوئی بھی آپ کو راستہ نہیں دکھاتا، ہاتھ پکڑ کر چلنا نہیں سکھاتا، سب بس دھکا دیتے ہیں اور آپ مسکرا کر رشتوں کی اصلیت کو دیکھتے رہتے ہیں !
💔
Reposted by کورا کاغذ
موسمِ گل ہو کہ پت جھڑ ہو بلا سے اپنی
ہم کہ شامل ہیں نہ کھلنے میں نہ مرجھانے میں

🥹
Reposted by کورا کاغذ
تم نے عشق سنا ہے دیکھا ہے پڑھا ہے کہا ہے
ہم نے عشق کیا ہے ، جیا ہے ، ہارا ہے ، سہا ہے
Reposted by کورا کاغذ
تیری مشکل کا کوئی حل تو نہیں میرے پاس
تیری مشکل پہ کہیں بیٹھ کے رو لیتے ہیں
Reposted by کورا کاغذ
کبھی بے وجہ اداسی کبھی بے وجہ الجھن
ایک شخص نے مجھ کو مجھ سے بیزار کر دیا
بھیڑ میں گم ہو گئے _ ہم اپنی انگلی چھوڑ کر
مُنفرد ہونے کی دُھـن میں اُوروں جیسے ہو گئے
زنــــدہ رہنے کے لئے کچھ بے حـــسی درکار تھی
سُوچتے رہنے سے بھی کچھ زخم گہرے ہو گئے

#قومی_زبان
Reposted by کورا کاغذ
"رات کی افسردگی کا راز یہ ہے کہ شاید دنیا جہان کی اداسیاں تنہا جاگنے والوں میں بانٹ دی جاتی ہیں."
Reposted by کورا کاغذ
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں
تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں

ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں

فاختہ کی مجبوری یہ بھی کہہ نہیں سکتی
کون سانپ رکھتا ہے اِس کے آشیانے میں
نہ اتنی تیز چلے سر پھری ہوا سے کہو
شجر پہ ایک ہی پتہ دکھـــائی دیتا ہے

#قومی_زبان
ملبوس خوشنما ہیں _ مگر جســم کھوکھلے
چھلکے سجے ہوں جیسے پھلوں کی دکان پر

#قومی_زبان
ہم نے جب ہوش سنبھالا تـو سنبھالا تم کو
تم نے جب ہوش سنبھالا تو سنبھلنے نہ دیا
‏ہاں _ کئی روز سے وہ یاد نہیں آیا _ مگر
وہ فقط یاد نہ آنے سے کہاں بھــــــولے گا
تعبیر سے محروم میرے خواب بہت تھے
سادہ سی کہانی تھی مگر باب بہت تھے
تمام محفل کے روبرو گو اٹھائی نظریں _ ملائی آنکھیں
سمجھ ســکا ایک بھی نہ لیکن سوال میرا _ جواب تیرا
تو خاک میں مِل اور آگ میں جل، جـب خـشت بنے تـب کام چــــلے
اِن خــــــام دلوں کے عُنصر پــــر، تعمیر نـــہ کــــــر بنیاد نـــہ رکھ

اکبر الہٰ آبادی
جدا ہونے کا اندیشہ جدا ہونے سے پہلے تھا
وہ مجھ سے انتہائی خوش خفا ہونے سے پہلے تھا
جنون کا دور گزرا تو مجھے بھی بھول بیٹھا وہ
نماز عشق تھا لیکن، قضا ہونے سے پہلے تھا
میں کیسے سوچ سکتا تھا مجھے وہ چھوڑ جائیگا
بہت ہی با وفا وہ, بیوفا ہونے سے پہلے تھا
‏اپنے دماغ کو کنٹرول میں رکھیں تبھی آپ مضبوط رہیں گے اور پریشانی سے آسانی سے نمٹ پائیں گے
گل ایک ہی تھا چاروں طرف خار بہت تھے
محفل میں تیرے حاشیہ بردار بہت تھے
ہم نے ہی ضمیر اپنا ترازو میں نہ رکھا
ورنہ وہاں لوٹوں کے خریدار بہت تھے
ہم بھی تھے وہاں محو تماشہء سیاست
مصروف خوشامد سر دربار بہت تھے
افسوس کہ تھے صاحب کردار بہت کم
دستار فضیلت کے طلبگار بہت تھے

سید قمر زیدی
یہ بولتے ہوئے لمحے، یہ ڈولتی ہوئی شام
ترے جمال کے صدقے، ترے وصال کے نام