وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے
خوشیوں کی منزل ڈھونڈی تو غم کی گرد ملی
چاہت کے نغمے چاہے تو آہ سرد ملی
دل کے بوجھ کو دونا کر گیا جو غم خوار ملا
خوشیوں کی منزل ڈھونڈی تو غم کی گرد ملی
چاہت کے نغمے چاہے تو آہ سرد ملی
دل کے بوجھ کو دونا کر گیا جو غم خوار ملا
ہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا
ہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا
جب کبھی ہم نے آئینہ دیکھا
جب کبھی ہم نے آئینہ دیکھا