آئے ڈی چوک دے مامے
آئے ڈی چوک دے مامے
میں تُجھ سے مخاطب ھوں تیرا حال بھی پوچھوں
تُو اشک ہی بن کے میری آنکھوں میں سما جا
میں آئینہ جو دیکھوں تو فقط تیرا عکس ھی دیکھوں.
میں تُجھ سے مخاطب ھوں تیرا حال بھی پوچھوں
تُو اشک ہی بن کے میری آنکھوں میں سما جا
میں آئینہ جو دیکھوں تو فقط تیرا عکس ھی دیکھوں.
اِک محبت تھی مرے پاس رہی وہ بھی نہیں
اِک محبت تھی مرے پاس رہی وہ بھی نہیں
درختوں سے پتے گرتے ہیں تو بچھڑےہوئے لوگ یاد آ جاتے ہیں وہ لوگ جواپنا ہرلمحہ ہمارے ساتھ گزار چکے ہوتے ہیں
زندگی کے کئی ماہ و سال اور ان گنت بہاریں ہمارے ساتھ مل کر دیکھ چکے ہوتے ہیں
درختوں سے پتے گرتے ہیں تو بچھڑےہوئے لوگ یاد آ جاتے ہیں وہ لوگ جواپنا ہرلمحہ ہمارے ساتھ گزار چکے ہوتے ہیں
زندگی کے کئی ماہ و سال اور ان گنت بہاریں ہمارے ساتھ مل کر دیکھ چکے ہوتے ہیں