[email protected]
میری بیداریوں کو خواب زلیخا نہ بنا
نگہ ناز سے پوچھیں گے کسی دن یہ ذہینؔ
تو نے کیا کیا نہ بنایا کوئی کیا کیا نہ بنا
ذہین شاہ تاجی
میری بیداریوں کو خواب زلیخا نہ بنا
نگہ ناز سے پوچھیں گے کسی دن یہ ذہینؔ
تو نے کیا کیا نہ بنایا کوئی کیا کیا نہ بنا
ذہین شاہ تاجی
چشم مجنوں کے لئے محمل لیلیٰ نہ بنا
ذوق بربادی دل کو بھی نہ کر تو برباد
دل کی اجڑی ہوئی بگڑی ہوئی دنیا نہ بنا
منکر ہوش ہوں میں معتقد ہوش نہ کر
مست امروز کو محو غم فردا نہ بنا
چشم مجنوں کے لئے محمل لیلیٰ نہ بنا
ذوق بربادی دل کو بھی نہ کر تو برباد
دل کی اجڑی ہوئی بگڑی ہوئی دنیا نہ بنا
منکر ہوش ہوں میں معتقد ہوش نہ کر
مست امروز کو محو غم فردا نہ بنا