فیضی
faiztahir.bsky.social
فیضی
@faiztahir.bsky.social
760 followers 560 following 160 posts
یوتھیاپا فیملی کا کوئی فرد فالو نہ کرے مہربانی
Posts Media Videos Starter Packs
Pinned
پارٹی ایک اور لیڈر بھی ایک
خاندانی اور نسلی لوگ زندگی میں ایک ہی دفعہ فیصلہ کرتے ہیں
Happy Independence Day . 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰
لازمی شیئر کریں
عجب تماشہ سا برپا کیئے ہوئے پھرتے ہیں
بے ضمیر لوگ عشق کا سہارا لئے پھرتے ہیں

وہ کیا جانیں عشق کی پاک دامنی کو
جو عشق کو انسان سے منسوب کئے پھرتے ہیں

ہم تو فقط تماشائی ٹھہرے اے زندگی
ہر روز یہی تماشے دیکھتے پھرتے ہیں
لوگ ہر موڑ پہ رک رک کے سنبھلتے کیوں ہیں
اتنا ڈرتے ہیں تو پھر گھر سے نکلتے کیوں ہیں

نیند سے میرا تعلق ہی نہیں برسوں سے
خواب آ آ کے مری چھت پہ ٹہلتے کیوں ہیں

میں نہ جگنو ہوں دیا ہوں نہ کوئی تارا ہوں
روشنی والے مرے نام سے جلتے کیوں ہیں
‏گداز جسم تھا اور چہرہ پھول تھا اس کا
یہی بتاتی تھیں سب تتلیاں پتا اس کا

وہ مسکراتے سمے جوں ہی خود کو تکتی تھی
تو لال سا ہوا جاتا تھا آئینہ اس کا

نگر نگر میں چراغوں پہ نور آنے لگا
کسی نے نام سرِ شام لے لیا اس کا
‏راس آتی ہے محبت بھی کچھ لوگوں کو
وہ بھی عرشوں سے اُتارے تو نہیں ہوتے نا

اور ایک ہی شخص ہوتا ہے متاع دل و جاں
دل میں اب لوگ بھی سارے تو نہیں ہوتے نا
Reposted by فیضی

Good Morning everyone
میاں صاحب کے چاہنے والوں کا امتحان اب شروع ہوتا ہے کون کون ری پوسٹ کرے گا۔
‏مدت کے بعد کل رات
کتاب ماضی کو ہم نے کھولا

بہت سے چہرے نظر میں اترے
بہت سے ناموں پہ دل پسیجا

اک ایسا صفحہ بھی اس میں آیا
کہ جس کا عنوان صرف تم تھے

کچھ اور آنسوں پھر اس پہ ٹپکے
پھر اس سے آگے ہم پڑھ نہ پائے

کتاب ماضی کو بند کر کے
تمہاری یادوں میں کھو گئے ہم

‎#اردو_زبان
تم اتنا جو مسکرا رہے ہو
کیا غم ہے جس کو چھپا رہے ہو

آنکھوں میں نمی ہنسی لبوں پر
کیا حال ہے کیا دکھا رہے ہو

بن جائیں گے زہر پیتے پیتے
یہ اشک جو پیتے جا رہے ہو

جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے
تم کیوں انہیں چھیڑے جا رہے ہو

ریکھاؤں کا کھیل ہے مقدر
ریکھاؤں سے مات کھا رہے ہو
گرتے ہوئے جب میں نے ترا نام لیا ہے
منزل نے وہیں بڑھ کے مجھے تھام لیا ہے

مے خوار تو ہے محتسب شہر زیادہ
رندوں نے یوں ہی مفت میں الزام لیا ہے

وہ مل نہ سکے یاد تو ہے ان کی سلامت
اس یاد سے بھی ہم نے بہت کام لیا ہے

‎#اردو_زبان
زندگی ہے اَجل تو تُو بھی نہیں
سوچتا ہوں اٹل تو.تُو بھی نہیں

جس قدر صبر کر چکا ہوں میں
اُس قدر میٹھا پَھل تو تُو بھی نہیں🍁

اے شگوفوں میں رنگ بھرتے شخص
اس اداسی کا حل تو.تُو بھی نہیں😢

میں.بھی ضوریز کوئی زمزم ہوں؟
اور پھر گنگا جل تو تو بھی نہیں
وہ نگاہیں جو ہزاروں کی سنا کرتی تھیں
فیصلے میرے اشاروں پہ لیا کرتی تھیں

اس برس اس سے بچھڑنا تھا تو کیا کیا نہ ہوا
ورنہ کب اتنی ملاقاتیں ہوا کرتی تھیں

اب جن آنکھوں کی اداسی کے بہت چرچے ہیں
کل تلک کتنے حسیں خواب بنا کرتی تھیں
‎#اردو_زبان
Reposted by فیضی
ابھی تو سارے ہی موسم تمہارے ہاتھ میں ہیں
‏ابھی تمہیں نہیں معلوم احتساب ہے کیا
‏نوشی گیلانی
جستجو اتنی بھی بے معنی نہ تھی
منزلوں نے بھی پکارا تھا کبھی

یہ نئے گمراہ کیا جانیں مجھے
میں سفر کا استعارہ تھا کبھی

عشق کے قصے نہ چھیڑو دوستو
میں اسی میداں میں ہارا تھا کبھی
‎#اردو_زبان
Reposted by فیضی
جب بابوں کا مزار چندوں، نذرانوں کے بغیر نہیں چلتا تو غریب کا گھر وہاں دعائیں کرنے سے کیسے چل سکتا ہے!!!

🤦🤦🤦
Reposted by فیضی
‏‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎کی سُر کی تال وے سائیاں
انگ انگ پئی دھمال وے سائیاں

کوئی تے دسدا اودے ورگا
اپنی آپ مثال وے سائیاں

تیریاں بے پروائیاں قائم
پچھ ناں ساڈے حال وے سائیاں

کہیڑی نیندر کاہدے سفنے
اکھیاں لالو و لال وے سائیاں
نقاب رخ اٹھایا جا رہا ہے
گھٹا میں چاند نظر آیا جا رہا ہے
زمانے کی نگاہوں میں سمو کر
مجھے دل سے بھلایا جا رہا ہے
کہاں کا جام جب یا ذوق مستی
نگاہوں سے پلایا جا رہا ہے
ابھی ارمان کچھ باقی ہیں دل میں
مجھے پھر آزمایا جا رہا ہے
اس کا رونا تو بنتا تھا
جب میں نے اس سے پوچھا تھا
مجھ کو رخصت کرتے وقت
تم بال بھی سارے کھولو گی
یا سب لوگوں کی مانند تم بھی
کونے میں چپ سی بیٹھی
ہولے ہولے بین کرو گی
‏سبق ایسا پڑھا دیا تو نے
دل سے سب کچھ بھلا دیا تو نے
ہم نکمے ہوئے زمانے کے
کام ایسا سیکھا دیا تو نے
کچھ تعلق رہا نہ دنیا سے
شغل ایسا بتا دیا تو نے
لاکھ دینے کا ایک دینا ہے
دل بے مدعا دیا تو نے
داغ کو کون دینے والا تھا
جو دیا اے خدا دیا تو نے
‏عشق تو خیر کر لیا کروں گا
پر تیرے ہجر کا میں کیا کروں گا
تو نہیں ہے تو کس طرح گزرے
تو ملے گا تو مشورہ کروں گا
تیرے چہرے پہ اپنی آنکھوں سے
میں بہت دیر تبصرہ کرونگا
باندھ رکھا ہے تجھ کو میں نے بھی
اب زنجیر کو رہا کروں گا
چھوڑ جاوں گا اک زخم ملال
تیرے حق میں بہت برا کروں گا
‏خیال یار میں مجھ کو یونہی مدہوس رہنے دو
نہ پوچھو رات کا قصہ مجھے خاموش رہنے دو
سنایا وصل کا قصہ تو میرے یار یوں بولے
کہاں تم اور کہاں اسکی حسیں آغوش رہنے دو
مجھے معلوم ہے اس نے میرا ہونا نہیں لیکن
میری امید مت توڑو مجھے پر جوش رہنے دو

مجھ پرتان لو نشتر جتنے ہیں مگر اسے رہنے دو
طفل میں بو آئے کیا ماں باپ کے اطوار کی
دودھ تو ڈبے کا ہے تعلیم ہے سرکار کی
‏**"تنہائی کے اندھیروں میں گم ہوں،**
**یادوں کے سائے مجھے ڈراتے ہیں۔**
**دل کا ہر آرزو ادھوری رہ گئی،**
**زندگی کے سفر میں کچھ بھی نہیں پایا۔"**