Founder BE 92 & Athena Whispers.
Chairman, Messenger of Peace.
C.E.O Radio Jaras, Lip Loose etc.
ہم پر کسی سُنار کی مرضی نہیں چلی
کہیں دکھے کوئی اپنا گلے لگانا ہے
خوشی یہ ہے کہ مرے گھر سے فون آیا ہے
ستم یہ ہے کہ مجھے خیریت بتانا ہے
کہیں دکھے کوئی اپنا گلے لگانا ہے
خوشی یہ ہے کہ مرے گھر سے فون آیا ہے
ستم یہ ہے کہ مجھے خیریت بتانا ہے
یہ اداسی تو بہت کم ہے جو تصویر میں ہے
یہ اداسی تو بہت کم ہے جو تصویر میں ہے
ہم ایسے لوگ دعاؤں میں مانگے جاتے ہیں
دعائیں مانگ تری عمر مجھ سے زیادہ ہو
تجھے میں جا کے دکھاؤں کہ ایسے جاتے ہیں
ہم ایسے لوگ دعاؤں میں مانگے جاتے ہیں
دعائیں مانگ تری عمر مجھ سے زیادہ ہو
تجھے میں جا کے دکھاؤں کہ ایسے جاتے ہیں
مجھے وہ شخص یہاں بھی اکیلا چاہیے اور وہاں بھی
مجھے وہ شخص یہاں بھی اکیلا چاہیے اور وہاں بھی
عید کا چاند تو پھر بعد میں دیکھا میں نے
عید کا چاند تو پھر بعد میں دیکھا میں نے
دل ہمارا چاہیے اور صورت تمہاری چاہیے
دل ہمارا چاہیے اور صورت تمہاری چاہیے
لگا کے بیٹھا ہوا ہوں عجب جنوں خود کو
لگا کے بیٹھا ہوا ہوں عجب جنوں خود کو
میں نے اوروں سے سنا ہے کہ پریشان ہوں میں
میں نے اوروں سے سنا ہے کہ پریشان ہوں میں
نبض چلتی ہے تو دکھتی ہے کلائی میری
نبض چلتی ہے تو دکھتی ہے کلائی میری
روٹھ ہی جاؤ گے ناں اور کیا ہو گا
روٹھ ہی جاؤ گے ناں اور کیا ہو گا
روٹھ جانے سے گزارے تو نہیں ہوتے ناں
راس رہتی ہے محبت بھی کئی لوگوں کو
وہ بھی عرشوں سے اتارے تو نہیں ہوتے ناں
ہجر تو اور محبت کو بڑھا دیتا ہے
اب محبت میں خسارے تو نہیں ہوتے ناں
اک شخص ہی ہوتا ہے متاعِ جاں بھی
دل میں اب لوگ بھی سارے تو نہیں ہوتے ناں
روٹھ جانے سے گزارے تو نہیں ہوتے ناں
راس رہتی ہے محبت بھی کئی لوگوں کو
وہ بھی عرشوں سے اتارے تو نہیں ہوتے ناں
ہجر تو اور محبت کو بڑھا دیتا ہے
اب محبت میں خسارے تو نہیں ہوتے ناں
اک شخص ہی ہوتا ہے متاعِ جاں بھی
دل میں اب لوگ بھی سارے تو نہیں ہوتے ناں
خدا کرے کہ نیا سال مجھ کو راس آئے
خدا کرے کہ نیا سال مجھ کو راس آئے
کیسے دکھتے ہیں ترے شہر سے جاتے ہوئے ہم
کیسے دکھتے ہیں ترے شہر سے جاتے ہوئے ہم
یا قیامت آ گئی یا خواب ہے
یا قیامت آ گئی یا خواب ہے
گلاب توڑ کے دنیا کو شک میں ڈال دیا
گلاب توڑ کے دنیا کو شک میں ڈال دیا
گلی کے جس گھروندے میں کبھی بچے نہیں جاتے
گلی کے جس گھروندے میں کبھی بچے نہیں جاتے
دروازےتو کھل جاتےہیں،زلفیں نہیں کھلتیں
اب تومیری سانسیں تیری دھڑکن سےجڑی ہیں
اب بھی میری جانب تیری بانہیں نہیں کھلتیں
سیدھےہی چلےجانا ہے کھائی ہو یامنزل
اندھوں پے مضافات کی راہیں نہیں کھلتیں
وہ خواب میں آتا ہے ہمیں اپنابنانے
ہم اٹھ بھی اگرجائیں توآنکھیں نہیں کھلتیں
دروازےتو کھل جاتےہیں،زلفیں نہیں کھلتیں
اب تومیری سانسیں تیری دھڑکن سےجڑی ہیں
اب بھی میری جانب تیری بانہیں نہیں کھلتیں
سیدھےہی چلےجانا ہے کھائی ہو یامنزل
اندھوں پے مضافات کی راہیں نہیں کھلتیں
وہ خواب میں آتا ہے ہمیں اپنابنانے
ہم اٹھ بھی اگرجائیں توآنکھیں نہیں کھلتیں