دل روز سجاتا ہوں میں دلہن کی طرح سے
غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند
اس شخص سے ملنا میرا ممکن نہیں محسن
میں پیاس کا صحرا ہوں وہ برسات کی مانند
دل روز سجاتا ہوں میں دلہن کی طرح سے
غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند
اس شخص سے ملنا میرا ممکن نہیں محسن
میں پیاس کا صحرا ہوں وہ برسات کی مانند
ذاتی حیثیت میں بہت بڑے ڈکٹیٹر ہیں اور انتہائی حد تک نرگسیت کے شکار ہیں
ذاتی حیثیت میں بہت بڑے ڈکٹیٹر ہیں اور انتہائی حد تک نرگسیت کے شکار ہیں