دعا کا کوئی رنگ نہیں ہوتا مگر دعا رنگ ضرور لاتی ہے.....!
(1/2)
دعا کا کوئی رنگ نہیں ہوتا مگر دعا رنگ ضرور لاتی ہے.....!
(1/2)
(Alan Musk)
(Alan Musk)
معاشرہ زندہ لاشوں کا قبرستان لگتا ہے.
معاشرہ زندہ لاشوں کا قبرستان لگتا ہے.
غزل
منزل مجھے ملی کسی مٹتے سراغ سے
سورج تلاش کرلیا بجھتے چراغ سے
دھبوں کے باوجود بڑھے پگڑیوں کے دام
آنچل کا بھاؤ گر گیا بس ایک داغ سے
چھاؤں تو دے سَکوں گا مگر پھول پھل نہیں
صحرا کا پیڑ ہوں مجھے جانے دے باغ سے
(1/2)
غزل
منزل مجھے ملی کسی مٹتے سراغ سے
سورج تلاش کرلیا بجھتے چراغ سے
دھبوں کے باوجود بڑھے پگڑیوں کے دام
آنچل کا بھاؤ گر گیا بس ایک داغ سے
چھاؤں تو دے سَکوں گا مگر پھول پھل نہیں
صحرا کا پیڑ ہوں مجھے جانے دے باغ سے
(1/2)
سلیقہ جن کو سکھایا تھا ہم نے چلنے کا،
وہ لوگ آج ہمیں دائیں بائیں کرنے لگے.
عجیب رنگ تھا مجلس کا، خوب محفل تھی،
سفید پوش اٹھے، کائیں کائیں کرنے لگے.
راحت اندوری بھائی
اللّٰہ غریقِ رحمت کرے)
سلیقہ جن کو سکھایا تھا ہم نے چلنے کا،
وہ لوگ آج ہمیں دائیں بائیں کرنے لگے.
عجیب رنگ تھا مجلس کا، خوب محفل تھی،
سفید پوش اٹھے، کائیں کائیں کرنے لگے.
راحت اندوری بھائی
اللّٰہ غریقِ رحمت کرے)
Because I have known struggle
I am powerful
Because I have known hardship
I am successful
Because I have known failure
I am confident
Because I have known insecurity
(1/2)
Because I have known struggle
I am powerful
Because I have known hardship
I am successful
Because I have known failure
I am confident
Because I have known insecurity
(1/2)
دو سال بعد عباس تابش بھائی سے مدینہ طیبہ میں ملاقات کے مناظر، اعلیٰ پائے کے شاعر تو ہیں ہی لیکن بہترین اخلاق و اقدار کے مالک مخلص دوست بھی ہیں۔
اس زمانہ میں تو اتنا بھی غنیمت ہے میاں
کوئی باہر سے بھی درویش اگر لگتا ہے
(عباس تابش)
دو سال بعد عباس تابش بھائی سے مدینہ طیبہ میں ملاقات کے مناظر، اعلیٰ پائے کے شاعر تو ہیں ہی لیکن بہترین اخلاق و اقدار کے مالک مخلص دوست بھی ہیں۔
اس زمانہ میں تو اتنا بھی غنیمت ہے میاں
کوئی باہر سے بھی درویش اگر لگتا ہے
(عباس تابش)
کرشن چندر
کرشن چندر
غزل
کس- کس کو جاکے بولوں بتاؤں کہ میں بھی ہوں
کیسے میں سب کے دھیان میں لاؤں کہ میں بھی ہوں
جی چاہتا ہے جاکے چٹانوں کے درمیاں
چلّاؤں، چیخوں، شور مچاؤں کہ میں بھی ہوں
جس طرح آئینے کو نظر آ رہا ہوں میں
اوروں کو کس طرح نظر آؤں کہ میں بھی ہوں
غزل
کس- کس کو جاکے بولوں بتاؤں کہ میں بھی ہوں
کیسے میں سب کے دھیان میں لاؤں کہ میں بھی ہوں
جی چاہتا ہے جاکے چٹانوں کے درمیاں
چلّاؤں، چیخوں، شور مچاؤں کہ میں بھی ہوں
جس طرح آئینے کو نظر آ رہا ہوں میں
اوروں کو کس طرح نظر آؤں کہ میں بھی ہوں