منقول
منقول
ورنہ سوچا بھی نہ تھا اپنے پرائے ہونگے
ہم کہ ناداں تھے بہت, اُن پر یقیں کربیٹھے
یہ نہ سوچا کہ وہ بہروپ سجائے ہونگے
یہ گماں چشمِ عقیدت میں تو کھٹکا بھی نہ تھا
میرے محسن میرے دُشمن کہ سُدھائے ہونگے۔
ورنہ سوچا بھی نہ تھا اپنے پرائے ہونگے
ہم کہ ناداں تھے بہت, اُن پر یقیں کربیٹھے
یہ نہ سوچا کہ وہ بہروپ سجائے ہونگے
یہ گماں چشمِ عقیدت میں تو کھٹکا بھی نہ تھا
میرے محسن میرے دُشمن کہ سُدھائے ہونگے۔